دس مزیدار لطیفے جنہیں پڑھ کر آپ ہنسی نہیں روک پائیں گے

اردو کے مزیدار لطیفے

ایک آدمی ٹرین میں جا رہا تھا۔ ٹکٹ چیک کرنے والا آیا اور کہنے لگا: “ٹکٹ دکھاؤ”
آدمی نے ٹکٹ نکال کر دکھایا اور کہا: “یہ لو”۔
ٹکٹ چیک کرنے والا: یہ تو پرانا ہے!”
“ٹرین بھی تو پرانی ہے یا ابھی شو روم سے نکلوائی ہے؟”

———————————————————–

گانے کی ایک محفل میں ایک شخص کو وجد آ گیا۔ وہ کھڑے ہو کر بے ساختہ جھومنے لگا۔ لوگوں نے بڑی مشکل سے اسے سنبھالا۔
محفل میں موجود ایک شخص نے اس سے پوچھا: “کیا ہو بھائی؟”
جھومنے والے نے جواب دیا: “ارے کچھ نہیں، بیٹھے بیٹھے میرے پیر سن ہو گئے تھے بس انہیں ٹھیک کرنے کے لیے اٹھا تھا”

———————————————————–

ڈاکٹر: “آپ کی طبیعت کیسی ہے؟”
مریض: “طبیعت اچھی ہے لیکن پسینہ نہیں آتا۔”
ڈاکٹر: فکر نہ کروں! ابھی تھوڑی دیر میں آ جائے گا
مریض: وہ کیسے
ڈاکٹر ہسپتال کا بل دیکھ کر

———————————————————–

ٹیلیفون ایکسچنج کے مرکز پر ایک بوڑھی خاتون کا فون آیا
وہ خاتون کہنے لگی: بیٹا، فون کی تار بہت لمبی ہے۔ میرے پیروں میں الجھ رہی ہے۔ ذرا سی تار اپنی طرف کھینچ لو

———————————————————–

ایک استاد کے پاس امتحانی کاپیاں چیک کرنے کا کام بہت زیادہ تھا۔ انہوں نے ہاتھ بٹانے کے لیے بیگم کو بھی ساتھ بٹھا لیا۔
بعد میں استاد صاحب بیگم کے چیک کیے گئے پرچوں پر نظر ڈالنے لگے تو فوراً ان کی چینخ اٹھے: “بیگم تم نے اس طالب علم کو سو میں سے دو سو نمبر کیوں دیے ہیں”؟
“اس طالبعلم نے ایسے سوالات کے جوابات بھی دیے ہوئے تھے جو پرچوں ہی میں نہیں ہیں” بیگم نے معصومیت سے جواب دیا۔”

———————————————————–

ایک دوست شیخیاں بگھارتے ہوئے کہنے لگا: “میں اڑتی ہوئی چڑیا کے پر بھی گن لیتا ہوں”

دوسرا دوست بولا: “تو تم اس مرتبہ ریاضی میں فیل کیوں ہوئے ہو؟

———————————————————–

ایک دوست اپنے کتے کو لے کر کہیں جا رہا تھا۔ سامنے سے دوسرا دوست آیا اور کہنے لگا: اس گدھے کو کہاں لے کر جا رہے ہو؟”
پہلے دوست نے غصے سے جواب دیا: “یہ تمھیں گدھا نظر آرہا ہے؟”
دوسرے دوست نے جواب دیا: “درمیان میں مت بولو۔ میں تمھارے کتے سے بات کر رہا ہو۔”

———————————————————–

بیوی نے شوہر سے ہوچھا: “آپ نے کیسے اندازہ لگا لیا کہ منا بڑا ہو کر سیاستدان بنے گا؟”
شوہر ن جواب دیا: “دراصل منا ایسے جواب دیتے ہے جو کانوں کو بھلے لگتے ہیں لیکن غور کرو تو کوئی مفہوم نہیں نکلتا۔”

———————————————————–

ایک شخص (جو پہلے پاگل تھا) پاگل خانے سے صحتیاب ہو کر باہر نکل رہا تھا اور ملک کا وزیرِ اعظم پاگل خانے کا دورہ کرنے کے لیے آگیا۔ وزیرِ اعظم نے ہاتھ ملاتے ہوئے کہا: “مجھ سے بات کرو۔ میں اس ملک کا وزیر اعظم ہوں”

اس پاگل نے جواب دیا: “جلدی ٹھیک ہو جاؤ دوست! علاج سے پہلے میں بھی یہی کہتا تھا”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *